5 ـ باب: من مات على التوحيد دخل الجنة

رقم الحديث: 15

15 - (ق) عن أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صلّى الله عليه وسلّم ـ وَمُعاذٌ رَدِيفُهُ عَلَى الرَّحْلِ ـ قَالَ: (يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ) ! قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ [1] ! قَالَ: (يَا مُعَاذُ) ! قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ وَسَعْدَيْكَ! ثَلاَثاً، قَالَ: (مَا مِنْ أَحَدٍ يَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ اللهِ، صِدْقاً مِنْ قَلْبِهِ؛ إِلاَّ حَرَّمَهُ اللهُ عَلَى النَّارِ) . قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَفَلاَ أُخْبِرُ بِهِ النَّاسَ فَيَسْتَبْشِرُوا؟ قَالَ: (إِذاً يَتَّكِلُوا) . وَأَخْبَرَ بِهَا مُعَاذٌ عِنْدَ مَوْتِهِ تَأَثُّماً [2] .

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے، جب کہ معاذ رضی اللہ عنہ آپ ﷺ کے پیچھے سواری پر سوار تھے، تین مرتبہ ارشاد فرمایا: اے معاذ!، انھوں نے جواب دیا: اے اللہ کے رسول! حاضر ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے معاذ!، انھوں نے جواب دیا: حاضر ہوں اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے پھر فرمایا: اے معاذ!، انھوں نے جواب دیا: حاضر ہوں اے اللہ کے رسول!۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو بندہ اپنے دل کی سچائی سے یہ گواہی دیتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد (ﷺ)اس کے بندے اور رسول ہیں، اس پر اللہ جہنم کی آگ حرام کر دیتا ہے“۔ معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا میں لوگوں کو اس کی خبر نہ دے دوں تا کہ وہ خوش ہو جائیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تب وہ اسی پر بھروسا کر لیں گے“۔ معاذ رضی اللہ عنہ نے اپنی وفات کے وقت (کتمانِ علم کے) گناہ سے بچنے کے لیے اس حدیث کو بیان فرمایا۔

قال تعالى: {يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ *}. [آل عمران:102]

[خ128، م32]