164 - (ق) عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلّى الله عليه وسلّم: (تُحْشَرُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلاً [1] ) . قَالَتْ عائِشَةُ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ؟ فَقَالَ: (الأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يُهِمَّهُمْ ذَاكِ) .
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”لوگوں کو قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن اور غیر مختون اٹھا کر میدان حشر کی طرف لایا جائے گا“۔ میں نے دریافت کیا کہ یار سول اللہ! مرد اور عورتیں سب اکٹھے، وہ تو ایک دوسرے کو دیکھیں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! معاملہ ہی اتنا سخت ہو گا کہ انھیں اس کی سوجھے گی بھی نہیں“۔ ایک اور روایت میں ہے: ”معاملہ اس سے کہیں اہم ہو گا کہ انھیں ایک دوسرے کو دیکھنے کا خیال آئے“۔
قال تعالى: {هَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَهُمْ لاَ يَشْعُرُونَ *}. [الزخرف:66]
قال تعالى: {وَتَرَى الأَرْضَ بَارِزَةً وَحَشَرْنَاهُمْ فَلَمْ نُغَادِرْ مِنْهُمْ أَحَدًا}. [الكهف:47] وقال تعالى: {يَوْمَ تَشَقَّقُ الأَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا ذَلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيرٌ *}. [ق:44]
[خ6527/ م2859]