62 - (خ) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلّم قَالَ: (إِنَّ الدِّينَ يُسْرٌ، وَلَنْ يُشَادَّ الدِّينَ [1] أَحَدٌ إِلاَّ غَلَبَهُ، فَسَدِّدُوا وَقارِبُوا، وأَبْـشِرُوا، وَاسْتَعِينُوا بِالغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ وَشَيْءٍ مِنَ الدُّلْجَةِ [2] ).
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : "بے شک دین آسان ہے اور جب بھی دین پر سختی تھوپنے کی کوشش کی جائے گی، تو دین ایسا کرنے والے پر غالب آ جائے گا۔ لہذا، عمل کے معاملے میں اعتدال سے کام لو، اگر کامل ترین صورت اپنا نہیں سکتے تو ایسے اعمال کرو جو اس سے قریب تر ہوں، اپنے رب کے پاس ملنے والے ثواب کی خوش خبری قبول کرو، اور صبح و شام اور کسی قدر رات (کی عبادت) کے ذریعے مدد حاصل کرو"۔ ایک اور روایت میں ہے: ”عمل کے معاملے میں اعتدال سے کام لو اور اگر کامل ترین صورت اپنا نہیں سکتے تو ایسے اعمال کرو جو اس سے قریب تر ہوں۔ صبح کو چلو، شام کو چلو، اور رات کے کچھ حصے میں، میانہ روی سے کام لو اور اعتدال کا دامن نہ چھوڑو، منزل مقصود کو پہنچ جاؤ گے“۔
قال تعالى: {فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا *إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا *}. [الشرح:5، 6]
[خ39]