الكتاب الخامس: الميراث والوصايا

2550 - (ق) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنهما، عَنِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلّم قَالَ: (أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ [1] بِأَهْلِهَا [2] ، فَمَا بَقِيَ فَهْوَ لأَِوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ [3] ) .

عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میراث کے حصے جو (قرآن کریم میں) متعین کیے گیے ہیں ان کے حصہ داروں کو دو پھر جو کچھ بچے وہ میت کے قریب ترین مرد رشتہ داروں (عصبہ) کا حق ہے“۔ ایک اور روایت میں ہے کہ ”مال کو ان لوگوں میں تقسیم کر دو جن کے حصے کتاب اللہ کی رو سے متعین ہیں۔ جو بچے وہ میت کے قریب ترین مرد رشتہ داروں کا ہو گا“۔

2559 - (ق) عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رضي الله عنهما: أَنَّ النَّبِيَّ صلّى الله عليه وسلّم قَالَ: (لاَ يَرِثُ المُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلاَ الْكَافِرُ المُسْلِمَ) .

اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا آپ کل مکہ میں اپنے گھر اتریں گے؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا عقیل نے ہمارے لیے کوئی گھر چھوڑا ہے؟ پھر فرمایا: کافر مسلمان کا اور مسلمان کافر کا وارث نہیں بنتا۔

2560 - عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْروٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلّى الله عليه وسلّم: (لاَ يَتَوَارَثُ أَهْلُ مِلَّتَيْنِ شَتَّى) .

عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "دو الگ الگ ملتوں کے لوگ ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے"۔

[د2911/ جه2731]

* حسن صحيح.

الأطراف

[وانظر: 2350] .